حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سالانہ روایت کے طور پر، اس سال ۲۰۲۱ میں نو ممتاز خواتین کی فہرست شائع کی گئی ہے، جس کا آغاز افغانستان میں وبائی امراض پھیلنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بعد ہوا ہے۔ اس فہرست میں وہ خواتین شامل ہیں جو اپنی محنت اور قربانی کے لیے سب سے نمایاں ہیں اور بہت سے لوگوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔
ٹاپ ۹ مسلم خواتین کی لسٹ کچھ اس طرح ہے:
1۔ جومانا حداد (لیبیا)
جومانا حداد، لبنانی نژاد ایک مصنف، صحافی اور کارکن ہیں جو خواتین کے حقوق کے لیے لڑتی ہیں۔ منتخب مصنف ہونے کے علاوہ وہ اداکار اور جساد نامی میگزین کی بانی بھی ہیں۔
۲۔ علیا المنصوری (متحدہ عرب امارات)
علیا المنصوری کا تعلق متحدہ عرب امارات سے ہے۔ وہ ابوظہبی میں نیویارک یونیورسٹی میں سینئر محقق کے طور پر تعینات ہونے والی سب سے کم عمر خاتون ہیں اور وہ خلاباز بننے کی خواہشمند ہیں۔ وہ اماراتی خلاباز صنعت کی کارکن ہیں جو خواہشمند خلابازوں کے لیے جگہ فراہم کرتا ہے اور ایرو اسپیس کی دنیا کے سابق فوجیوں سے رابطہ قائم کرنا چاہتا ہے۔
3. نائلہ آل خواجہ (متحدہ عرب امارات)
نائلہ آل خواجہ متحدہ عرب امارات کی پہلی فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ہیں جنہوں نے ایسی دنیا میں جگہ بنائی ہے جہاں پر مردوں کا غلبہ ہوا کرتا ہت، انہیں متعدد ایوارڈز ملے ہیں اور وہ اپنی فلم پروڈکشن کمپنی شروع کرنے والی پہلی خاتون بھی ہیں۔ ۲۰۰۷ میں، انہیں متحدہ عرب امارات میں اپنی فلم "آربانا" کے لیے بہترین ہدایت کار کے طور پر منتخب کیا گیا، یہ فلم بچوں کے ساتھ زیادتی سے متعلق ہے۔
4. زہرا لاری (متحدہ عرب امارات)
زہرا لاری ایک اماراتی اور پہلی با حجاب اسکیٹر ہے جس نے بین الاقوامی اسٹیج پر مقابلہ کیا، اور اس کے بعد سے لاکھوں عرب لڑکیوں کو حالات سے قطع نظر اپنی دلچسپیوں اور خوابوں کو پورا کرنے کی ترغیب دی ہے۔ انہیں مشہور کمپنی نائیکی کی جانب سے حجاب مہم کے لیے ماڈل کے طور پر چنا گیا تھا۔
5۔ اینخیہ حالخوب(متحدہ عرب امارات)
اینخیہ حالخوب فیشن کی دنیا میں ایک نامور شخصیت ہونے کے علاوہ ایک معروف بین الاقوامی ڈیزائنر بھی ہیں۔ انہوں نے بزنس گروپ The Etoile Group کی بنیاد رکھی، جو فیشن برانڈز میں ایک معروف کمپنی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ۱۹۸۳ سے، انہوں نے کئی فیشن کمپنیاں جیسے TOD، Valentino یا John Galliano کی بنیاد رکھی ہے۔ وہ دبئی فیشن ویک کی آرگنائزنگ کمیٹی کا بھی حصہ ہیں اور اسلامی دنیا کی طاقتور ترین خواتین کی تقریباً ہر فہرست میں ان کا نام موجود ہے۔
6۔ حضور احمد زئی (افغانستان)
اس سال افغانستان میں ہونے والے سانحے کی خبروں سے دنیا حیران ہے اور اس کا سب سے زیادہ نقصان خواتین کو ہو رہا ہے۔ مقدّس احمد زئی ایک سیاست دان اور شاعر ہیں۔ وہ اپنے کام کے لیے متعدد ایوارڈز حاصل کر چکی ہیں اور درحقیقت خواتین کے حقوق کے لیے ایک معروف کارکن ہیں۔
7۔ سودا آلتونولوک (ترکی)
"دنیا کی بہترین فٹ بال کھلاڑی" کے طور پر جانا جاتا ہے، وہ دو مرتبہ پیرالمپکس گیمز، دو مرتبہ ورلڈ کپ اور چار مرتبہ یورپی چیمپئن شپ میں سب سے زیادہ اسکورر بنانے والی خاتون بن گئی ہیں۔ ان کی پیدائش سے ہی آنکھوں میں مشکل تھی اور اب وہ ایک پیشہ ور فٹ بال کھلاڑی ہیں۔ سودا آلتونولوک نے ترکی کو ریو ۲۰۱۶ اور ٹوکیو ۲۰۲۰ پیرالمپکس گیمز میں خواتین کا گولڈ جیتنے میں مدد کی۔
8۔ ابیا اکرم (پاکستان)
ابیا اکرم کامن ویلتھ ڈس ایبلٹی یوتھ ایسوسی ایشن کوآرڈینیٹ کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون ہیں۔ وہ معذور خواتین کی قومی اسمبلی کی بانی ہیں اور انہوں نے معذور افراد کے حقوق اور ترقی پر اقوام متحدہ کے کنونشن کے نفاذ کے لیے جدوجہد کی ہے۔
9. حلیمہ عدن (کینیا)
حجاب پہننے والی پہلی سپر ماڈل حلیمہ عدن صومالی نژاد ہیں لیکن وہ کینیا کے ایک مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئیں۔ ۲۰۱۷ میں، انہوں نے دنیا کی سب سے بڑی ماڈلنگ ایجنسیوں میں سے ایک، IMG Models کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، اور ان کے معاہدے میں ایک شرط شامل تھی کہ ماڈلنگ کے دوران ان سے حجاب اتارنے کے لیے نہیں کہا جائے گا۔